نیویارک ( آواز نیوز)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دورہ اقوام متحدہ کے دوران سب سے اہم ملاقات کرلی ہے۔ انہوں نے سائیڈ لائنز پر آئی ایم ایف کے حکام سے بات چیت کرلی ہے۔ بات چیت کے دوران نگران وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے استدعا کی ہے کہ پاکستان کو بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں پر ایڈجسمنٹ کی اجازت دی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ تجزیہ کاروں اور سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملاقات وزیراعظم کے دورے کا اصل ایجنڈہ تھا۔ جمعہ 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب رسمی کارروائی ہے جس کے فوری بعد وہ امکانی طور پر پاکستان روانہ ہوجائیں گے۔ دریں انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں، پاکستان نے مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے دریائے سندھ کے منصوبے اور ارلی وارننگ نظام سے متعلق منصوبہ بندی سمیت دیگر اقدامات کئے ہیں
، 2030ء تک پاکستان 60 فیصد متبادل توانائی کے ذرائع استعمال کرے گا، گلوبل وارمنگ کے خلاف ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، گذشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا، گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان کو قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر پاکستان سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور اقوام عالم کو پاکستان کی مدد کیلئے متحرک کیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں