خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ میں10 روز کی توسیع

لاہور ( کورٹ رپورٹر) احتساب عدالت نے غیر قانونی طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ میں10 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی۔عدالت نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔قبل ازیں عدالت نے نیب کی طرف سے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ بدھ کے روز نیب لاہور کے حکام نے خواجہ آصف کو سخت سکیورٹی حصار میں احتساب عدالت میں پیش کیا جبکہ خواجہ آصف کی طرف سے فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں وکالت نامہ جمع کرایا۔دوران سماعت فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کےموکل کونیب نے مارچ 2019 سے راولپنڈی میں بلانا شروع کیا اور پانچ مرتبہ بلایا گیا جبکہ لاہور نیب نے بھی پانچ نوٹس بھیجے اس کا بھی جواب دیا،13 دنوں میں صرف 4 مرتبہ یہ انویسٹی گیشن کرنے کے لیے آئے، اب جو ریکارڈ میرے موکل کے پاس نہیں ہے وہ یہ کہاں سے دیں جس کمپنی کا نیب ذکر کررہا ہے2015 سے خواجہ آصف اس کمپنی کے شراکت دار نہیں۔ خواجہ آصف کی طرف سے بتایا گیا کہ اگر میں پبلک آفس ہولڈر ہوں تو کیا قانون مجھے بزنس کرنے کی اجازت نہیں دیتا ،وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے یہ نہیں بتایا کہ میرے موکل نے کہاں اختیارات سے تجاوز کیا اور کہاں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا، نیب کی بدنیتی ہر جگہ عیاں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر ان کے پاس ایسا کوئی بنک اکاو نٹ ہے تو یہ لے آئیں، جب تمام ریکارڈ دے چکے ہیں تو اب کیا چاہتے ہیں ،انکو تمام ڈاکومنٹس دے چکے ہیں، دو سال سے ابھی تک یہ انکوائری کر رہے ہیں لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت خواجہ آصف کو جوڈیشل کرنے کے احکامات جاری کرے۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ بیرون ملک کمپنی کے مالک کہتے ہیں کہ خواجہ آصف میرے دوست ہیں،ان سے کہا کہ دوبئی میں 4 بنک اکاونٹس ہیں ان کی تفصیل فراہم کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں