غزہ میں ’’کوئی انسانی بحران‘‘ نہیں ہے، اسرائیلی ہٹ دھرمی

لندن: اسرائیل نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں ’’کوئی انسانی بحران‘‘ نہیں ہے۔ برطانیہ میں اسرائیل کی سفیر زپی ہوٹویلی نے اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پٹی میں “کوئی انسانی بحران” نہیں ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے اپنے حملے سے پہلے غزہ میں پانی، ایندھن، بجلی اور خوراک کی سپلائی بند کر دی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اسے “مکمل محاصرہ” قرار دیتے ہوئے مزید کہا تھا “ہم انسانی جانوروں سے لڑ رہے ہیں اور ہم اس کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔”دوسری جانب اقوام متحدہ اور متعدد انسانی گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ایک تباہی پھیل رہی ہے، یہ صرف 365 مربع کلومیٹر کا علاقہ ہے جس میں 20 لاکھ سے زیادہ افراد آباد ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسرائیل کا شہریوں سے اتنی تعداد میں نقل مکانی کا مطالبہ اور اتنے مختصر نوٹس پر بہت سے فلسطینیوں کے لیے “موت کی سزا” ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہانسانی ہمدردی کی راہداریوں کو کھولنے کا ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت امدادی ایجنسیوں اور گروپوں کی طرف سے بھی آیا ہے، تاکہ مریضوں کو محفوظ مقام اور انسانی بنیادوں پر سامان پہنچایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں