حماس حملہ؛ اسرائیلی وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز پر تنقید پر معافی مانگ لی

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اپنی سیکیورٹی فورسز کو سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم کچھ ہی گھنٹوں بعد معافی مانگتے ہوئے ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اسرائیلی وزیراعظم نے 7 اکتوبر کے حماس کے حملے کا ذمہ دار ملکی انٹیلی جنس اور مسلح افواج کو قرار دیا تھا۔نیتن یاہو نے اپنی ٹوئٹ میں مسلح افواج کی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ انیٹلی جنس اور دفاعی فورسز کی ناکامی تھی جس کا خمیازہ عوام نے بھگتا۔ انھوں نے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے سخت باز پرس کا عندیہ بھی دیا تھا۔تاہم اسرائیلی وزیراعظم اپنے اس بیان اور باز پرس کے عزم سے محض چند گھنٹوں بعد ہی دستبردار ہوگئے اور ٹوئٹ ڈیلیٹ کرکے نئی ٹوئٹ میں فوجی سربراہان سے معافی مانگ لی۔نیتن یاہو نے اپنی نئی ٹوئٹ میں لکھا کہ میں اس معاملے میں غلطی پر تھا، مجھے ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا۔ میں اپنی باتوں پر معذرت خواہ ہوں اور سیکیورٹی اداروں کے تمام سربراہان کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔یاد رہے کہ سیکیورٹی فورسز پر ٹوئٹ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ سابق وزیراعظم اور اپوزیشن رہنماؤں نے کہا تھا کہ نیتن یاہو نے ریڈ لائن کراس کی ہے۔اپوزیشن رہنماؤں نے کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے اس سرزمین کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں اور اب بھی وہ ہر محاذ پر ملک کا دفاع کررہے ہیں، وزیراعظم کو اس وقت فوج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں