اسلام آباد( آواز نیوز)اقوام متحدہ کے شعبہ امن کے آپریشنز کے انڈر سیکرٹری جنرل مسٹر جین پیئر لاکروکس نے ہارن آف افریقہ کے لیے خصوصی مندوب محترمہ ہانا ٹیٹی کے ساتھ ایبی میں پاکستان بٹالین II (پاک بٹ) کے کیمپ کا دورہ کیا۔ انڈر سیکرٹری جنرل اور خصوصی ایلچی نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور پاک فوج کے شہید ہونے والے سپاہیوں بالخصوص محمد طارق کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جو کہ امن فوج کے فرائض کی انجام دہی میں شہید ہوئے تھے۔ اس سال جنوری میں پاک فوج کے یونٹ کمانڈر نے آنے والے مہمانوں کو علاقے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان بٹالین کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہیں پاکستان بٹالین کی خواتین عملہ کی جانب سے امن و استحکام کی بحالی کے علاوہ صحت کی دیکھ بھال جیسے متعلقہ شعبوں میں فراہم کیے جانے والے کردار اور کاموں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل نے علاقے کے قبائلی رہنماؤں سے بات چیت کی۔ انہوں نے امن و استحکام کے لیے پاک فوج کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ واہگہ بارڈر لاہور کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے امن کی خدمت میں قربانیاں دینے والے پاکستانی امن دستوں بالخصوص محمد طارق کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔دورہ کرنے والے دو رکنی وفد کو کرتارپور کوریڈور کے قیام کے حوالے سے خصوصی طور پر مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ خصوصی ایلچی نے ذاتی طور پر کوریڈور کا دورہ کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔وفد کو کیمپ کے ذریعے چلایا گیا اور وہ آرمی یونٹ کے بینڈ ڈسپلے سے بہت متاثر ہوا۔ علاقے کے مقامی بچوں نے ایک ثقافتی شو کا اہتمام کیا جس کے بعد یادگاروں کا تبادلہ ہوا۔
USG نے یونٹ کی تاریخ کے بارے میں بھی پوچھا۔یاد رہے کہ پاکستان کے امن دستے سپاہی محمد طارق نے جنوری میں جام شہادت نوش کیا تھا جب کہ اس حملے میں چار دیگر فوجی زخمی ہوئے تھے۔ ان سب کا تعلق ایک ہی بٹالین سے تھا۔اب تک 181 پاکستانی امن دستوں نے اقوام متحدہ کی چھتری کے تحت امن مشن کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جو کہ فوجی تعاون کرنے والے ممالک میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔