ماسکو: روس نے کہا ہے کہ طالبان رہنماؤں کے ساتھ اہم مذاکرات ہوچکے ہیں اور طالبان کو کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ یہ ایک ایسا ملک ہے جو ہمارے قریب ہے اور ان کے ساتھ براہ راست یا دیگر ذرائع سے رابطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چند مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے مذاکرات کی بھی ضرورت ہے، جس کے لیے ہم انہیں عملی طور پر آگاہ کردیں گے جیسے ہر کوئی کرتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان اس وقت افغانستان کے عبوری حکمران ہیں۔
دیمتری پیسکوف نے مسائل سے آگاہ نہیں کیا لیکن روس کی 20 سالہ تاریخ میں چند روز قبل ہی دہشت گردی کا بدترین واقعہ پیش آیا تھا جہاں ماسکو میں کنسرٹ ہال میں فائرنگ کرکے 144 افراد ہلاک کردیا گیا تھا۔داعش نے مذکورہ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کی خفیہ ایجنسی نے داعش خراسان کے حوالے سے خبردار کیا تھا جبکہ روس نے حملہ آوروں کے یوکرین سے رابطوں کا شک ظاہر کیا تھا تاہم امریکا نے اس مؤقف کو یکسر مسترد کردیا تھا۔خیال رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں امریکا سمیت مغربی ممالک کی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں حکومت قائم کی تھی اور روس کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہے لیکن کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی روسی فہرست میں تاحال موجود ہیں۔
سکیورٹی فورسز کا بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ، 3 خوارج ہلاک، دو زخمی
190ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
سابق آرمی چیف جنرل(ر) باجوہ نے بشریٰ بی بی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیدیا
عمران مدینہ ننگے پاؤں جا کر آئے تو باجوہ کو فون آنے لگے آپ کسے لے آئے؟ بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پرالزامات شرمناک ہیں : خواجہ آصف