نیویارک( خصوصی رپورٹ)امریکی صدر بائڈن نے اردو مرکز نیویارک کے صدر رئیس وارثی کی طویل عرصے پہ محیط جزاک اللہ خدمات کے اعتراف میں صدارتی ایوارڈ صدارتی تمغہ سے نوازا ۔نیو یارک اسٹیٹ اسمبلی کی ممبر جسسیكا گنزالس نے یہ ایوارڈ رئیس وارثی کو پیش کیا اور ان کی خدمات کو سراہاہے۔رئیس وارثی عرصہ دراز سے انٹرنیشنل ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن سے منسلک ہیں اس کے علاوہ کاٹر فاؤنڈیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل سے بھی ان کی وابستگی رہی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ رئیس وارثی اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے عالمی سطح پر تقریبا 34 برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی دفتری زبانوں میں اردو زبان کو شامل کرانے کے لیے اقوام متحدہ میں اردو کی پہلی اردو کانفرنس کا انعقاد رئیس وارثی نے ہی کیا،اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت پاکستان، ہندوستان، امریکہ ایک دوسرے کئی ممالک کے سربراہان نے اردو زبان کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی اور رئیس وارسی کی خدمات کو سراہا دنیا کے کئی ممالک سے اردو کے ممتاز اہل قلم اس کانفرنس میں شریک ہوئےاس کانفرنس میں قرداد منظور ہوئی اس میں اقوام متحدہ کی دفتری زبانوں میں اردو زبان کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ رئیس وارثی اور ان کے بھائی نصیر وارثی دنیا کا پہلا بین الاقوامی ادبی جریدہ” ورثہ” کے نام سے تین برسوں سے شائع کر رہے ہیں اس ادبی جریدے کا ہندوستانی ایڈیشن اور پاکستانی ایڈیشن علیحدہ علیحدہ شائع ہوتے ہیں،جس میں عہد حاضر
کے ممتاز شاعروں ،ادیبوں دانشوروں اور تنقید نگاروں کے مضامین شامل ہوتے ہیں اس رسالے کو دنیا بھر میں بہت مقبولیت حاصل ہے ۔رئیس وارثی کو وزارت اوورسیز پاکستانی حکومت پاکستان نے 2017 میں پرائڈ آف پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا اس کے علاوہ امریکہ کی مختلف ریاستوں سماجی کی جانب سے رئیس وارثی کو درجنوں ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔رئیس وارثی کی غزلوں کو پاکستان اور ہندوستان کےنامور گلو کاروں نے گایا جن میں غلام علی، استاد ذاکر علی خان ، امانت علی خان، حامد علی خان، حمیرا چنا، پرویز مہدی، رفاقت علی خان ، ادت نارائن اور سادھنا سرگرم کے نام شامل ہیں ۔ ان کا مجموعہ کلام” آئینہ ہوں میں” کے نام سے شائع ہوا جس میں احمد ندیم قاسمی، پروفیسر گوپی چند نارنگ، ڈاکٹر جمیل جالبی، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، احمد فراز، افتخار عارف، سید ضمیر جعفری یہ تبصرے شامل ہیں ۔اسی سال صدر شعبہ اردو فیصل اباد یونیورسٹی ڈاکٹر صدف نقوی نے دنیائے اردو کے ممتاز اور نامور اہل قلمکے رئیس وارثی کی شاعری اور شخصیت پر لکھے گئے مضامین کا مجموعہ” رئیس شہر سخن” شائع کیا ۔رئیس وارثی کی دیگر کتابیں عارفانہ کلام پر مشتمل مجموعہ کلام ” کائنات دل ” اور لکھنو کا ادبی پس منظر شائع ہو چکی ہیں ۔