امریکا، منجمد حالت میں ملنے والی لاش کی شناخت میں 47 سال لگ گئے

امریکا: منجمد حالت میں ملنے والی لاش کی شناخت میں 47 سال لگ گئے

واشنگٹن (آواز نیوز)امریکا میں 47 سال قبل منجمد حالت میں ملنے والی لاش کا معمہ حل ہوگیا۔امریکی میڈیا کے مطابق پناکل مین کے نام سے مشہور ایک شخص کی منجمد لاش، جو تقریبا 50 سال پہلے ایک غار میں ملی تھی، کا معمہ آخرکار حل ہوگیا ہے۔برکس کانٹی کرونر کے دفتر نے اس شخص کی شناخت نکولس پال گروب کے نام سے کی ہے، جو فورٹ واشنگٹن، پنسلوانیا کے رہائشی تھے اور موت کے وقت ان کی عمر لگ بھگ 27 سال تھی۔رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جنوری 1977 میں پیش آیا تھا جب ہائیکرز نے البانی ٹان شپ کے قریب اپالاشین پہاڑوں میں ایک غار کے اندر منجمد لاش دریافت کی تھی۔ پال گروب کی موت منشیات کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس کے جسم پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں پائے گئے تھے۔پوسٹ مارٹم کے بعد اس شخص کے دانتوں کے ریکارڈ اور فنگر پرنٹس جمع کیے گئے تھے تاہم اس کے فنگر پرنٹس کا ریکارڈ بعد میں گم ہوگیا تھا۔42 سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد حکام نے اس کیس کو دوبارہ کھولا، اور 2019 میں اس کی لاش کو نکال کر مزید تجزیے کیے گئے لیکن 2024 کے آغاز میں پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس کے ایک جاسوس کو اس کیس میں بڑی پیش رفت ملی۔ جب انہوں نے 1977 کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے گروب کے فنگر پرنٹس کا کھویا ہوا ریکارڈ دریافت کیا۔اس ریکارڈ کو نیشنل مسنگ اینڈ ان آئیڈینٹیفائیڈ پرسن سسٹم (NamUs) میں بھیجا گیا اور ایک گھنٹے کے اندر اندر FBI کے فنگر پرنٹ ماہر نے اس ریکارڈ کو گروب کے فنگر پرنٹس سے میچ کر لیا، جس نے آخرکار اس کیس کو حل کرنے میں مدد کی۔گروب کے خاندان کے ایک فرد کو برکس کانٹی کرونر کے دفتر نے اس شناخت کے بارے میں مطلع کیا اور اس نے درخواست کی کہ گروب کی باقیات کو خاندان کے قبرستان میں دفن کیا جائے۔اس اہم کامیابی کے بعد گروب کے خاندان کو طویل انتظار کے بعد سکون ملا، اور گروب کے اہلخانہ نے اس کی باقیات کو خاندان کے قبرستان میں دفن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں