خاص مضمون – طیبہ ضیاء

میں نے جادو اور نظر پر گہری تحقیق کی اور اس کو محسوس کرنے کی حس بھی خدا نے دے رکھی ہے۔ لیکن اس موضوع پر بہت کم لکھا اور بولا تا کہ لوگ خاص طور ہر خواتین مزید وہم نہ کرنے لگیں لیکن علم کو شئیر کرنا بھی ضروری ہے۔ چند باتیں غعر طلب ہیں۔ جن لوگوں سے بری نظر یا جادو کا شبہ ہو ان سے میل جول اور ان کے پکوان سے احتیاط برکتیں۔مختلف وظائف پڑھنے سے گریز کریں۔ نماز کے پابندی ، بلا ناغہ تلاوت قرآن پاک اور درود پاک کو روٹین بنائیں ، پھر ہی جادو اور نظر کا توڑ ممکن ہو سکے گا۔جادو اور وظائف کی علامات۔۔۔۔۔۔۔۔قرآن مجید کے علم سے جادو کا ہونا ثابت ہے۔ اس سے انکار ممکن نہیں۔ باقی چل جانے کی وجہ مختلف ہے۔ الٹے سیدھے وظائف سے بندش لگانا اور اہنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کا مرض انسان میں شیطانی سوچ کوبیدار کرتا ہے۔ بلا شبہ تمام دکھ سکھ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہی آتے ہیں۔ اللہ کسی بھی طریقے سے انسان سے امتحان لے سکتا ہے۔ انسان ہی انسان کے دکھ کی وجہ بن جاتے ہیں۔یہ آپ پر اللہ کا فضل ہے کہ آپ کی ترقی یا آپ کی خوشی مخالف کو برداشت نہیں ہوتی تو وہ یہ راستہ چن لیتا ہے یا اور بھی دنیا کے معاملات میں اگر آپ حق پر بھی ہوں اور اس کی بات نہ مانیں تو وہ اپنی بات منوانے کے لیے بھی یہ کام کر سکتا ہے۔ انسان پر اللہ کی طرف سے امتحان یا پھر ہم سب گنہگار ہیں کسی گناہ کی وجہ سے بھی ہم پر آفت آسکتی ہے۔ چند علامات جو جادو کے ہونے پر ظاہر ہوتی ہیں ان میں سے چند یہ ہو سکتی ہیں۔ لگاتار بیمار رہنا۔ کسی بھی میڈیکل ٹیسٹ میں مرض کا پتہ نہ چلنا‘ کسی بھی دوا کا اثر نہ ہونا۔ کبھی دوا اثر کر جاتی ہے کبھی نہیں‘ ایسا جادو کے اثرات شروع ہونے پر ہوتا ہے۔ جب جادو پرانا ہو جائے تو دوا اثر چھوڑ جاتی ہے۔ بار بار رشتوں کا ٹوٹنا یا نہ ہونا‘ یا رشتے تو ہو جاتے ہیں مگر رک رک کر اور پھر میاں‘ بیوی کے درمیان آئے دن جھگڑا رہنا‘ بلا وجہ گھر میں جھگڑا اور فساد رہنا‘ چلتا ہوا کاروبار بند ہو جانا یا تعلقات ختم ہو جانے کا خطرہ رہنا۔ ہر کوشش کے بعد بھی نقصان ہی ہونا۔ کسی بھی جگہ کام نہ ملنا۔ جو بھی کام کرنا نقصان ہونا۔ اور کام بند ہو جانا۔ اکثر حادثات اور بلا وجہ مشکلات پیش آنا۔ کام کرنے کو دل نہ کرنا۔ اولاد کا نہ ہونا یا ہو کر مرجانا۔بلا وجہ بے ہوش ہوجانا۔ بلا وجہ ڈر لگنا۔ گھر میں خون کے چھینٹے آنا یا ہوائی چیزوں کا نظر آنا‘ سوتے وقت جھٹکے لگنا۔ جسم کا اکڑ جانا یعنی دورہ پڑ جانا۔ آئے دن کوئی نہ کوئی۔ مرض لگی رہنا۔ بلا وجہ وہم ہو جانا اور عجیب عجیب باتیں اور خیالات آنا۔ حد سے زیادہ کسی ایک کا دیوانہ ہو جانا، مسلسل سر درد رہنا ، یہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی کسی کو اپنا تابعدار بنانے کے لیے جادو کرواتا ہے۔ اکثر خواب میں ڈر جانا اور شیطانی مخلوق کا نظر آنا۔ نیند ٹھیک سے نہ آنا۔ اکثر جسم بوجھل رہنا‘ بلا وجہ تھکاوٹ رہنا‘ جسم کے مختلف حصوں میں درد رہنا‘ پورے جسم یا مختلف حصوں میں جلن رہنا۔ سوئیاں چبھنا۔ جسم میں کٹ لگنے محسوس ہونا۔ بلا وجہ فضول خیالات کا آنا۔ بلا وجہ غصہ آنا۔ اپنے ہی گھر میں دل نہ لگنا‘ اگر ان علامات میں سے کچھ بھی محسوس ہوتی ہیں تو اس کا علاج بھی قرآن و احادیث میں موجو د ہے۔ ھم نے بھی جادو اور نظر پر تحقیق کر رکھی ہے۔ بلکہ جادو اور بری نظر کو محسوس بھی کر سکتے ہیں۔ کبھی تفصیل سے لکھیں گے۔لیکن بلا تشخیص کسی بابے کے ہتھے چڑھنے سے بچیں ورنہ مزید مسائل میں گرفتار ہونے کا اندیشہ ہے۔نظر بد اور حسد۔۔۔۔۔حسد اور نظر میں فرق یہ ہیکہ حاسد نعمت چھن جانے کی تمنا کرتا ہے جبکہ نظر لگانے والا کسی چیز کو پسند کرتا ہے۔ہر حاسد کی نظر لگ جاتی ہے جبکہ ہر نظر لگانے والا حاسد نہیں ہوتا۔ حاسد زیادہ خطرناک ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا نظر انسان کو قبر میں داخل کر دیتی ہے اور اونٹ کو دیگچی میں۔ یعنی نظر انسان کو قتل کر دیتی ہے اور وہ قبر میں داخل ہو جاتا ہے۔ اونٹ کو دیگچی میں کا مطلب ہے کہ اونٹ موت کے قریب ہوجاتا ہے اس کا مالک اسے ذبح کر کے اسے دیگچی میں پکاتا ہے۔حسد اور نظر کے مریض بعض لوگوں سے بغیر وجہ کے دلی تنگی محسوس کرتے ہیں،جبکہ ان لوگوں نے انکے ساتھ برا سلوک نہیں کیا ہوگا ، نہ ہی ان کی ان سے خاص دشمنی ہوگی۔ غالبا ان لوگوں کی نظر لگی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ تنگی محسوس کرتا ہے۔ اونچی آواز میں سورت فلق 30 سے پچاس دفعہ پڑھیں ، اور جادو کے اثرات کا توڑ سورہ فاتحہ کی کثرت سے تلاوت ، اٹھتے بیٹھتے جاری رہے۔ نظر کا غسل بھی ہر جمعہ کو کیا جائے۔ گیارہ مرتبہ درود ابراہیمی ، گیارہ مرتبہ سورہ فاتحہ، گیارہ مرتبہ آیت الکرسی اور۔ گیارہ مرتبہ سورہ النِاس اور سورہ فلق کا زکر کر کے پانی کی بھری بالٹی سے غسل نظر ادا کریں۔ جادو کے اثرات توڑنے کا ایک اور مسنون طریقہ بھی موجود ہے۔جادو کا توڑ۔۔۔۔۔۔منازل سے قرآن پاک ختم کریں۔ ایک منزل ایک دن۔ سات منازل سات دن میں۔ جگ میں دم کرتے رہیں۔ ہر دو تین ماہ بعد یہ سلسلہ دہرائیں اور دم کا پانی ختم نہ ہونے دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں